عمران خان کی سیاست

سینٹ کے انتخاب نے عمران خان کی منافقت تشت ازبام کر دی ہے اور پی پی پی اور پی ٹی آئی کا تعلق ظاہر ہو گیا ہے- جلسے جلوسوں میں عمران خان کی زرداری بیماری کی گردان اور ایوان میں دونوں یار یار- آصف زرداری کی سیاسی چالیں اس کے حریفوں کو اس وقت سمجھ آتی ہیں جب وہ چاروں شانے چت ہوجاتے ہیں- عمران خان ڈرامہ باز ہے بھڑکیں بھبھکیاں دھمکیاں بائیکاٹ لاک ڈاؤن اور گھیراؤ جلاؤ یہ اسکی سیاست ہے- شور تو یہ احتساب احتساب کا کرتا ہے- مگر یہ خود چور ہے – بھلا چور چور کا احساب کیسے کر سکتا ہے- جس کسی نے بھی ناجائز ذرائع سے دولت بنائی ہے اور ملک اور قوم کو لوٹا ہے ان کا کڑا احتساب ہونا چاہۓ اور ایک نا ایک دن ضرور ہو گا- آگر اس جہاں میں نہ ہوا تو رب ذوالجلال کی عدالت میں ہو گا جہاں کسی کی سفارش نہیں چلتی اور وہاں ہر ایک کو اپنے اعمال کا حساب دینا ہو گا-عمران خان کو اپنے ارد گرد علیم خان فیصل واڈا اور عمران اسماعیل جیسے لینڈ گرابر فراڈیے اور چور اچکے نظر نہیں آتے- جہانگیر ترین ڈکٹیٹر مشرف کا خوشامندی ٹٹو تھا جس نے دونوں ہاتھوں سے دھڑا دھڑ قرضے معاف کرواۓ اور قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے- اسکا لندن میں 12 ایکڑ پر محیط محل ہے جو چوری کا ہے- اس نے 18000 ایکڑ لیز آراضی کا کبھی حساب نہیں دیا اور نا ہی کبھی اسے اپنے گوشواروں میں ظاہر کیا اور اسی لئے عدالت نے اسے تا حیات نا اہل قرار دے دیا ہے- مگر عمران خان اب بھی اس کا دفاع کر رہا ہے-قوم نے 2013 کے الیکشن میں تحریک انصاف کو مینڈیٹ دیا ہے کہ وہ لجسلیشن اسمبلی میں بیٹھ کر لجسلیشن کریں مگر یار لوگ اسمبلی میں جاتے ہی نہیں اور مفت کی تنخواہیں اور ٹی اے ڈی اے ڈکار کرتے ہیں- صوبہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے- وہاں پر کرپشن کا دور دورہ ہے وزیر اعلی وزیروں پر کرپٹ ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور وزیر وزیر اعلی کو کرپٹ چور اور ڈکیٹ گرداندتے ہیں- کہا جاتا ہے کہ 2013 کے جنرل الیکشن میں پارٹی کی ٹکٹیں کروڑوں میں بیچی گئی ہیں- اسلۓ جسٹس وجہدین جیسے پارٹی کے نظریاتی ممبر پارٹی سے کنارہ کشی کر گۓ ہیں- اور پارٹی میں تلنگوں کا راج ہے-اور اگر ان تلنگوں کے ہاتھ اقتدار آ گیا تو یہ ملک کو دشمنوں کے ہاتھوں بیچنے سے بھی نہیں کترائیں گے- اب آصف زرداری نے 2018 میں پنجاب میں شریفوں کو اپنا وزیر اعلی لانے کا چیلنج کیا ہے-شاید غیبی قوتوں نے سینٹ کی طرح 2018 کے الیکشن کی سیٹ تقسیم کر لی ہے اور پی ٹی ئی اورپی پی پی کو اتنی اکثریت مل جائے گی کہ یہ سینٹ کی طرح پنجاب میں بھی اپنا مشترکہ وزیر اعلی لانے میں کامیاب ہوجائیں- وزیر اعلی کس پارٹی کا ہو گا اس کا فیصلہ فرشتے کریں گے-شاید زرداری سینٹ کے انتخاب کی طرح پی ٹی آئی کے ممبران کو خریدنے میں کامیاب ہو جائیں-

‎الطاف چودھری

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security