ادب و احترام نہ صرف ہماری ذاتی اقدار کا مظہر ہیں بلکہ یہ دین اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے بھی ہیں۔ بے ادب ہونا نہ صرف دوسروں کے دل دکھانے کا باعث بنتا ہے بلکہ یہ انسان کے اپنے کردار اور ایمان کی کمزوری کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ قرآن مجید میں اخلاقِ حسنہ کی اہمیت کو کئی مقامات پر بیان کیا گیا ہے۔فرمایا:وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ „اور بے شک آپ ﷺعظیم الشان اخلاق پر ہیں۔”(سورۃ القلم آیت نمبر 4 )-یہ آیت نبی کریم ﷺ کے بہترین اخلاق کی گواہی دیتی ہے اور امت کے لیے آپ ﷺ کو بہترین نمونہ قرار دیتی ہے۔پھر فرمایا: خُذِ الْعَفْوَ وَاْمُرْ بِالْعُرْفِ وَاَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِيْنَ “درگزر کو اختیار کریں، نیکی کا حکم دیں اور جاہلوں سے کنارہ کش رہیں۔”(سورۃ الاعراف آیت نمبر 199)-یہ آیت حسنِ اخلاق کے تین اہم پہلوؤں کو واضح کرتی ہے: معاف کرنا، بھلائی کا حکم دینا، اور جہالت پر مبنی باتوں سے دور رہنا۔ اچھے اخلاق ایمان کا لازمی حصہ ہیں اور انسان کو اللہ سبحان و تعالی اور بندوں کے قریب کرتے ہیں۔رسول خدا نبی آخرالزمان ﷺ نے فرمایا:”تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اخلاق میں سب سے بہتر ہو۔”(بخاری و مسلم)-اس حدیث میں نبی کریم ﷺ نے اعلی اخلاق کی فضیلت بیان کی ہے، اور یہ واضح کیا ہے کہ انسان کی بہترین شخصیت اس کے اخلاق سے ظاہر ہوتی ہے۔ اچھے اخلاق میں خوش اخلاقی، نرمی، درگزر، انصاف اور دوسروں کے ساتھ حسن سلوک شامل ہے۔ یہ اسلام کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے اور بندے کے ایمان کی مضبوطی کی علامت بھی ہے۔احترام اور شائستگی کے ذریعے ہم نہ صرف ایک دوسرے کے دل جیت سکتے ہیں بلکہ معاشرے کو بھی محبت اور ہم آہنگی کا گہوارہ بنا سکتے ہیں۔

الطاف چودھری
29.11.2024

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security