ہر غیبت کرنے والے طعنہ دینے والے کے لیے ہلاکت ہے

دوسرے کے ساتھ محبت و حسن سلوک سے پیش آنا ایک مومن کی شان ہے۔ ہمیں اپنے دل و دماغ کو صاف رکھتے ہوئے ہمیشہ لوگوں کے اچھے پہلوؤں کو دیکھنا چاہیے اور ان کی کمیوں پر نظر نہیں رکھنی چاہیے۔ غیبت اور طعنہ زنی کا عمل انفرادی زندگی کے ساتھ ساتھ سماجی زندگی پر بھی منفی اثر ڈالتا ہے اور اسلامی معاشرے کی بنیادی اقدار یعنی محبت، اخوت، اور ہمدردی کو کمزور کرتا ہے۔فرمان خدا وندی ہے: وَيْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةٍ “ہر غیبت کرنے والے طعنہ دینے والے کے لیے ہلاکت ہے”(سورہ الہمزہ آیت نمبر 1)یہ آیت مبارکہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ غیبت اور طعنہ زنی جیسے اعمال اسلام میں سخت ناپسندیدہ ہیں۔ یہ برے اخلاق اور انسانوں کے درمیان فساد و نفرت کا سبب بنتے ہیں۔ قرآن کریم فرقان حمید میں ان اعمال سے بچنے کی ترغیب دی گئی ہے تاکہ معاشرے میں اخوت، محبت اور احترام کی فضا قائم ہو۔اس آیت مبارکہ میں اللہ سبحان و تعالی نے غیبت اور طعنہ زنی کرنے والوں کے لیے شدید وعید سنائی ہے۔یہاں مخاطب وہ لوگ ہیں جو دوسروں کی برائیوں کو پھیلاتے ہیں اور ان کی عزت و وقار کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ قرآن مجید کے مطابق یہ ایک انتہائی ناپسندیدہ عمل ہے کیونکہ یہ لوگوں میں اختلافات اور دشمنی کا سبب بنتا ہے اور معاشرتی تعلقات کو نقصان پہنچاتا ہے۔اللہ تعالی جل جلالہ نے غیبت کو مردہ بھائی کا گوشت کھانے کے مترادف قرار دیا ہے، جیسا کہ سورہ الحجرات میں ارشاد ہے: يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِيْـرًا مِّنَ الظَّنِّۖ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْـمٌ ۖ وَّلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا يَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًا ۚ اَيُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَنْ يَّاْكُلَ لَحْـمَ اَخِيْهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ تَوَّابٌ رَّحِـيْـمٌ “اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچتے رہو، کیوں کہ بعض گمان تو گناہ ہیں، اور ٹٹول بھی نہ کیا کرو اور نہ کوئی کسی سے غیبت کیا کرے، کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے سو اس کو تو تم ناپسند کرتے ہو، اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا نہایت رحم والا ہے”(سورہ الحجرات آیت نمبر 12)۔یہ تشبیہ غیبت کی سنگینی اور نفرت انگیز ہونے کو واضح کرتی ہے۔ اسلام میں غیبت اور طعنہ زنی کو اس لیے منع کیا گیا ہے کہ یہ برائیاں نہ صرف غیبت کرنے والے کے ایمان کو متاثر کرتی ہیں بلکہ معاشرتی تانے بانے کو بھی تباہ کرتی ہیں۔

الطاف چودھری
29.10.2024

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security