امیر شہر کا کتا

میرے ملک کا غریب کتنا جفاکش ہے
بھوکا رہتا ہے اور ظلم بھی سہتا ہے
میری دھرتی تو ہے پانچ دریاؤں کی
پھرکیوں یہاں کا باسی پیاسا رہتا ہے
غریب تو ترستا ہے یہاں روٹی دال کو
امیر شہر کا کتا مگر بسکٹ کھاتا ہے
میرے بچے کو میسر نہیں کاپی کتاب
وزیر کا بچہ آ کسفورڈ میں پڑھتا ہے
اس شہر سے اب کوچ کرو الطاف
یہاں غریب کو مر مر کے جینا پڑتا ہے

الطاف چودھری
01.02.2019

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security