خدا را قوم کو بیوقوف بنانا چھوڑ دیں

ہر کوئی فاقوں ماری قوم کو الوبناتا ہے-کوئی روٹی کپڑا مکان کا لارا لگاتا ہے تو کوئی سو دن میں ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ سستے مکانات کا چکما دیتا ہے- صرف اس بات پر بغلیں بجانا کہ کوئی ملک کا وزیر اعظم ہے کوئی اجنبے کی بات نہیں ہے یہاں تو ہر ایرا غیرا نتھو خیرا صدر اور وزیر اعظم بن جاتا ہے-معین قریشی اور شوکت عزیز تو ملک کے شہری بھی نہیں تھے-معین قریشی کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ تو اس کے وزیر اعظم کا حلف اٹھانے کے بعد بنوایا گیا تھا-جب سے عمران خان کو وزارت عظمی کا قلمدان سونپا گیا ہے کوئ ڈھنگ کی بات نہیں کر رہا بس بونگیاں مار رہا ہے-کبھی چاروں صوبوں کے گورنر ہاؤسز اوروزیر اعظم ہاؤسز کو بلڈوز کرنے کی بات کرتا ہے اور کبھی اپنے مخالفین کو تہس نہس کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے-نواز شریف اپنی بیٹی اور داماد کے ساتھ آڈیالہ جیل میں سڑنے کے لئے بند کر دیا گیا ہے- احتساب عدالت کے فیصلے کے مطابق استغاثہ کرپشن ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے تو اتنی لمبی لمبی سزائیں کس کی کھوتی کو ہاتھ لگانے پر دی گئی ہیں-عمران خان پانچ سال تک شریف خاندان کی کرپشن کا رونا روتا رہا رہا مگر ثبوت کوئی نہیں ہے-‎‏ اب اسے چاہیں کہ تمام حکومتی اداروں کی مدد سے عوام کے سامنے تین سو ارب روپیہ کے وہ ثبوت پیش کرے جن کو لوٹ کر ملک سے باہر لے جانے کا وہ نواز شریف پر الزام لگا تا رہا ہےاور یہ ثبوت یہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ان ججوں کے سامنے بھی پیش کرے جو کہتے ہیں کہ نواز شریف کو کرپشن پر سزا نہیں ملی-بات تو یہ ریاست مدینہ اور اسلام کے عدل اجتمائی کی کرتا ہے اور تھرکتے جوان جسموں اور ڈیسکو میوزک کی دھنوں کے درمیان اپنی ہر تقریر کا آغاز ایاك نعبدو و ایاك نستعین سے کرتا ہے مگر اپنے اقتدار کے پہلے ہی دن اپنی پہلی کابینہ میٹنگ میں نواز شریف اور مریم اور کیپٹن صفدر کے نام ای سی ایل پر ڈالنے، حسین حسن اور اسحاق ڈار کی گرفتاری اور ایون فیلڈ فلیٹس کا فوری قبضہ لینے کی منظوری دیتا ہے – مگر جنرل مشرف کے متعلق کابینہ میں کوئی بھی طرے خان کوئی بات بھی نہیں کرتا جس پر غداری کا مقدمہ ہے اور وہ بھگوڑا ہے-باتیں بڑی بڑی اور کرتوت بے عملوں جیسے- پندرہ رکنی کابینہ میں نو سے دس وزیر مشرف کابینہ سے لئے گئے ہیں اوردعوے ہیں ملک میں انقلاب اور تبدیلی لانے کے-غریبوں کی تقدیر بدلنے کے-مقدر سنوارنے کے-غریب امیر کے فرق کو مٹانے کے-اصل میں یہ سب بہروپئے ہیں جو غریبوں کے مقدر سے کھیلتے ہیں- وطن دشمن بیرونی قوتوں کے گماشتے ہیں جو ایک منصوبے کے تحت ملک میں طبقاتی تقسیم کو ہوا دینا چاہتے ہیں تا کہ ملک میں بدامنی اور انارکی پھیلے اور ملک معاشی کو روکا جا سکے اور معاشرتی اور سماجی قدروں کو پائمال کیا جا سکے- ان گماشتوں سے ہوشیار رہو اور اپنے ملک کی حفاظت کرو- وطن کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت مسلمان کا جزو ایمان ہے-اللہ میرے ملک کو ن بہروپئے راہنماؤں کی ریشہ دانیوں سے محفوظ رکھے-

الطاف چودھری
24.08.2018

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security