گندےانڈے- بدنصیب ماں(پارلیمنٹ) کو گالیاں
فرنگی گماشتوں طالع آزماؤں اور گندے سیاست دانوں نے ملکی سیاست کو گندہ کر دیا ہے- گالی گلوچ اور ایک دوسرے کی ماں بھن کی ایسی تیسی کرنا ان کا وطیرہ بن گیا ہے- سیاستدانوں کو غدار اور سیکیورٹی رسک تو کہا جاتا رہا ہے-مگر پارلیمنٹ کو لعنت کی گالی پہلی بار کسی نے دی ہے – انہیں گماشتوں کنیڈی مولوی شیدے ٹلی اور چھچھورے عمران خان نے اسلام آباد کے دھرنے میں پارلیمنٹ پر قبضہ کرکے معزز ارکان اسمبلی کو یرغمال بنا لیا تھا اور دنیا میں ملک کی جگ ہنسائی کا موجب بنے تھے- اور اب لاہور میں اسمبلی ہال کے عین سامنے ملکی مقدس پارلیمنٹ پر ہزار ہزار لعنتیں بھیجی گئی ہیں- ملک کی پارلیمنٹ ایک مقدس ادارہ ہے اور سب محب وطن پاکستانیوں کی ماں ہے-وہ ماں کتنی بدنصیب ہو گی جسکی اپنی ہی اولاد اس پر لعنتیں بھیجے-جبکہ یہ گالیاں دینے والے حرام خور اسی پارلیمنٹ ماں کے ٹکروں پر پل رہ ہیں اورپچھلے ساڑھے چار سال سے حرام کی روٹیاں توڑ رہے ہیں- جب ہم پارلیمنٹ کو گالی دیں گے تو کسی ادارے پر اس کا احترام لازم نہیں- اب بلوائی لاہور سے تتربتر ہو گئے ہیں اور اپنے پیچھے حماقتوں کے انبار چھوڑ گئے ہیں- راولپنڈی کے شیخ رشید نے پاکستان کی اسمبلی پر ہزار بار لعنت بھیجتے ہوئے اپنی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے- خس کم جہاں پاک-جلسے میں اکا دکا آدمی تھے اور قائدین بھانت بھانت کی بولیاں بول رہے تھے-سب کو حکومت بھگانے کی جلدی تھی اور یہ سب جاتی امراءکی اینٹ سے اینٹ بجانے پر متفق تھے- آج ہی بلاول بھٹو نے بدین میں جو جلسہ کیا کہتے ہیں کہ اس میں لوگوں کی تعداد لاہور کے جلسہ سے کم از کم تین گنا زیادہ تھی- کہتے ہیں جلسے میں سٹیج پر نام نہاد لیڈران کی تعداد لوگوں سے زیادہ تھی- اور تاحد نظر خالی کرسیاں
ان کا منہ چڑا رہی تھیں- شاید اسی لئےشخ رشید اور عمران نیازی پارلیمنٹ پر بل پڑے اور اس پر لعن تعن کرنے لگے-اپنا غصہ تو انہوں نے کسی پر تو اتارنا تھا-مت بھولو کہ یہ پارلیمنٹ اسی قوم نے منتخب کی ہے- جس کے یہ رانما بنے پھرتے ہیں اور اتراتے پھرتے ہیں- ورنہ ان کی اوقات ہی کیا ہے- اگر پارلیمنٹ غلط ہے تو آپ اس قوم سے نیا مینڈیٹ لے کر آ جائیں اور اہنی نئی پارلیمنٹ بنا لیں مگر اپنی ماں کو گالیاں تو نہ دیں- شاید ان لوگوں کی کوئی ماں ہی نہیں ہے- ماؤں سے پیار کرنے والے ماؤں کو گالیاں نہیں دیتے- ملکی مقدس پارلیمنٹ کو گالیاں دینا غداری کا جرم ہے- ان نامراد قومی مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے-
الطاف چودھری