وزیر اعظم شہباز شریف نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینیجمنٹ سسٹم منصوبے کا افتتاح کر دیا ہے- اس منصوبے کے تحت کروڑوں ایکڑ زمین جو خالی پڑی ہے زیر کاشت لائی جائے گی – سعودی عرب یو اے ای اور قطر اس میں سرمایہ کاری کریں گے حکومت نے 2035 تک کے لئے جو ٹارگٹ مقرر کئے ہیں اس میں زراعت کے شعبے میں 25 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنا ہے – پاکستان ایک زرعی ملک ہے مگر افسوس کی بات ہے ہم 10 ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ اشیاء خوردونوش بیرون ملک سے امپورٹ کرتے ہیں- 60 کی دہائی میں پاکستان نے زراعت کے شعبے میں بہت ترقی کی تھی-اگر زراعت کو دوبارہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی بنانا ہے تو اس کے لئے طویل مدتی منصوبوں کی ضرورت ہے-RR