ملکی طاقتور اشرافیہ چور ہے اور ہماری کسمپرسی کی ذمہ دار ہے – اسے نکیل کون ڈالے گا-

یہ چور نگری ہے اور یہاں سب چور ہیں-جج چور جرنیل جاگیردار سب چور ہیں- تھانے عقوبت خانے ہیں- ملک میں دو طبقے ہیں امیر اور غریب- امیروں کے ہاں خوشحالی ہے شہنایاں ہیں قارونیت ہے فرعونیت ہے اور غریب کو دال روٹی کے لالے ہیں- سر پر چھت نہیں ہے پاؤں میں جوتے نہیں ہیں-بیماری میں دوا نہیں ہے اور اگر مر جائے تو کفن دفن کا انتظام نہیں ہے- ملک کی طاقتور اشرافیہ جن کے بیرون ملک رابطے ہیں قوم کی کسمپرسی کے ذمہ دار ہے – اس ملک کا غریب وطن سے محبت کرتا ہے اور ہماری اشرافیہ فرنگی ہنودی یہودی ایجنٹ ہے جو ایک عام غریب کی معاشی تعلیمی سماجی اور معاشرتی حالت کو بہتر بنانے میں رکاوٹ ہے-ملکی قرضوں کا رونہ رونے کی بجائے اگر صرف ان ججوں جرنیلوں اور جاگیرداروں اور بڑے بڑے ملک ریاض جیسے بلڈرز سے مقبوضہ اربوں کھربوں ملکیت کی سرکاری اراضی اور پلاٹس ہی واگزار کروا لئے جائیں تو سارے غیر ملکی قرضے ادا ہو سکتے ہیں-مگر بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا-یہاں تو ہر کوئی گنگا اشنان کئے بیٹھا ہے-

الطاف چودھری
08.02.2019

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security