قرب الہی : اللہ کی قربت میں سکون
اللہ سبحان و تعالی کی رحمت اور علم کی وسعت ایسی ہے کہ انسان جتنا بھی تنہا یا پریشان ہو، وہ اپنے رب کے قریب ہو کر سکون پاتا ہے، کیونکہ اللہ رب العزت دلوں کے راز جاننے والا، خاموش دعاؤں کو سننے والا اور دل کی ہر دھڑکن سے باخبر ہے۔ جب کوئی انسان اپنی حالت دوسروں کو سمجھا نہیں پاتا، تب بھی اللہ جل جلالہ جانتا ہے، جیسا کہ قرآنِ کریم میں ارشاد باری تعالی ہے: وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ-“اور ہم انسان کی شہ رگ سے بھی زیادہ اس کے قریب ہیں” ( سورۃ ق آیت نمبر 16) ایک اللہ تعالی ہی تو ہے جو مایوسی کو امید میں، دکھ کو راحت میں اور آنسوؤں کو قبول شدہ دعاؤں میں بدل دیتا ہے۔ جب سب دروازے بند ہو جاتے ہیں، تب اللہ رب العالمین فرماتا ہے: ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ “مجھے پکارو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا” (سورۃ غافر آیت نمبر 60) یہ صرف تسلی نہیں، بلکہ ربِ کائنات کا وعدہ ہے۔ نبی کریم ﷺ نے بھی فرمایا: إِنَّ اللَّهَ لَا يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا -” اللہ تعالی اس وقت تک اُکتا نہیں جاتا جب تک تم خود اُکتا نہ جاؤ” (صحیح مسلم) – انسان جب تھک جائے، ٹوٹ جائے، اور اپنی قوت کھو دے، تب اللہ تعالی ہی اسے سنبھالتا ہے، اس کے دل کو شفا دیتا ہے، اور ایسی روشنی عطا کرتا ہے جو دنیا میں کہیں اور سے نہیں ملتی۔ صبر کے ساتھ اللہ تعالی سے جڑ ے رہو ، اس میں ہی انسان کی کامیابی ہے-
الطاف چودھری
14.06.2025