عمران خان کی سلیکشن اور تقریب حلف
برداری

حسب توقع عمران خان کو وزیر اعظم اعظم لگا دیاگیا ہے-انہوں نے 176 ووٹ لئے ہیں اور ان کے مد مقابل میاں شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے ہیں-شریف فیملی اس قدر دباؤ میں تھی کہ وہ وفاق تو کجا پنجاب میں جس میں ان کی اکثریت تھی وہاں بھی اس نے حکومت بنانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی اور سارے کے سارے آزاد امیدوار جہانگیر ترین نے کوڑیوں کے بھاؤ خرید لئے اور اپنی کرپشن کی کمائی سے خریدے ہوئے جہاز میں بھر کر بنی گالہ پہنچا کر عمران خان کے قدموں میں ڈال دئے اور حق دوستی ادا کر دیا- یاری ہو تو ایسی ہو-آصف زرداری کو 35 ارب کی کرپشن کےشنکجے میں جکڑ دیا گیا ہے اور وعدے کے باوجود انہوں نے عین وقت پر دغا دیا اور متحدہ اپوزیشن کے جہاز کو ساحل پر ہی ڈبو دیا-پیپلز پارٹی کی یہ ایک سیاسی غلطی ہے جس سے اسے فائیدے کی بجائے نقصان ہو گا- منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں خان صاحب گھبرائے ہوئے تھے اور وہی پرانی باتیں دھرا رہے تھے- یہ کہ میں کوئی این آر آو نہیں کرونگا اور کسی کو نہیں چھوڑونگا اور ملکی لوٹی ہوئی دولت واپس لاؤ گا-اور حسب عادت اپنی تقریر میں مولانا فضل الرحمن کا ذکر کرنا نہیں بھولے-یہ کسی الیکٹڈ وزیر اعظم کی تقریر نہیں تھی بلکہ 2014 کے دھرنے کے کینٹینر کی تقریر تھی- حلف برداری کی تقریب میں خان صاحب لفظوں کی ادائیگی تک صحیح طریقے سے ادا نہ کر سکے – ہمیں پہلی بار معلوم ہوا کہ صاحب کو اردو نہیں آتی ہی نہیں -حلف کو پڑہتے وقت یہ “خاتم النبین ” کو درست ادا نہ کر سکے- شاید انہیں قادیانیوں سے کئے گئے وعدوں نے انہیں درست ادائیگی سے روک دیا ہو – ” روز قیامت ” کو ” روز قیادت ” پڑھ گئے اور جب صدر پاکستان جناب ممنون حسین نے تصحیح کروائی تو انھوں نے ہنس کر دکھلا دیا-انکے مشیروں کو چاہیے تھا کہ تقریب حلف برداری سے پہلے انھیں ریہرسل کرواتے تا کہ جگ ہنسائی نہ ہوتی- حلف برداری کی تقریب میں ساری کی ساری اپوزیشن شامل نہیں تھی – شاید پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے جو عمران خان کی حکومت کےلئے نیک شگون نہیں ہے -وزیر اعظم ہاؤس میں یہ گارڈ آف آنر لیتے ہوئے نروس سے تھے- کبھی اوپر دیکھتے تھے اور کبھی نیچے اور کبھی ہاتھ باندھ لیتے تھے اور چھوڑ دیتے تھے- گواچے گواچےسے لگتے تھے- پنجاب میں جنوبی پنجاب کے سردار عثمان بزدار کو وزیر اعلی نامزد کیا گیا ہے دہ 6 افراد کا قاتل ہے اور نیب نے بھی سردار صاحب کے خلاف انکوائری کی تھی – آج ہی وفاقی کابینہ کا بھی اعلان کر دیا گیا- اسد عمر کو وزت دفاع ، شیخ رشید وزیر ریلوے ، پرویز خٹک وزیر دفاع بنایا گیا ہے -شیریں مزاری ، عائشہ جلال ، فواد چوہدری ، بابر اعوان اور ایم کیو ایم کے مقبول صدیقی بھی وزیر بنا دئے گئے ہیں- کوئی بھی ڈھنگ کا آدمی نہیں ہے-بھان پتی کا کنبہ ہے- اندھی پیسے گی اور کتا چاٹے گا- آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا کیا-کم ظرفوں کی حکومت ہے ابھی تو شریفوں کی پگڑیاں اچھالی جائینگی اور لاشے بیچ چوراہے لٹکائے جائینگے- تیار رہو-

الطاف چودھری
18.08.2018

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security