“یہ تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ ایک شخص اسمبلی کا ممبر ہے لیکن دوبارہ اسمبلی کا ممبر بننے کے لئے انتخاب لڑرہا تھا ۔ وہ بھی ایک نہیں بلکہ نصف درجن حلقوں سے۔انتخاب لڑتے ہوئے امیدوار لوگوں سے یہ کہتا ہے کہ میں اسمبلی میں جاکر یہ یہ کام کروں گا لیکن عمران خان یہ کہہ کر لوگوں سے ووٹ مانگ رہے تھے کہ میں اسمبلی نہیں جائوں گا ۔ اب کسی ووٹر نےیہ نہیں پوچھا کہ جب اسمبلی جانا نہیں تو پھر ووٹ کیوں مانگ رہے ہیں ۔ ایک طرف وہ کہتے ہیں کہ وہ موروثی سیاست کے مخالف ہیں لیکن دوسری طرف شاہ محمود قریشی جو پہلے سے ایم این اے ہیں اور ان کا بیٹا ممبر صوبائی اسمبلی ہے ، کی بیٹی کو ٹکٹ دیا گیا لیکن دوسری طرف برسوں سے اپنے حلقوں میں الیکشن لڑنے والوں کی جگہ وہ خود کھڑے ہوئے۔

جہاں تک نتائج کا تعلق ہے تو حقیقت یہ ہے کہ ان انتخابات میں لوگوں نے عمران خان سے محبت کا اظہار کم کیا ہے لیکن حکومتی اتحاد پر غصہ زیادہ نکالا ہے۔لوگوں میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ مقبول ہوتا ہے اور جو جماعتیں گزشتہ کئی سال سے اینٹی اسٹیبلشمنٹ سیاست کرکے عمران خان کو کٹھ پتلی کہا کرتی تھیں، لوگوں کی نظروں میں اب وہ اسٹیبلشمنٹ کی ہمنوا نظر آئیں ۔
دوسری طرف اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوگئی ہے اور اس طرح اتحادی جماعتوں کی ”خدمت“ نہیں کررہی جس طرح عمران خان کی کیا کرتی تھی۔پھر جب یہ دیکھتے ہیں کہ شہباز شریف نے اپنے بیٹے، زرداری نے اپنے بیٹے اور مولانا نے اپنے بیٹے کو حکمران بنایا تو لوگ اور برا مناجاتے ہیں۔
مشیروں اور معاونین خصوصی کی فوج تو بنائی گئی لیکن مشاورت کے عمل کا فقدان ہے۔ حکومت میں آنے کے بعد اس میں شامل سب جماعتوں نے سیاست چھوڑ دی ہے جبکہ عمران خان بھرپور سیاست کررہے ہیں ۔ وہ سادہ لوح عوام کو اپنا جھوٹ بیچنے میں کامیاب ہوئے لیکن حکومت اپنا سچ بھی عوام کو نہ پہنچا سکی ۔
معیشت کے سلسلے میں جو بارودی سرنگیں سابق حکومت نے بچھائی تھیں، وہ بھی یہ لوگ عوام کو نہیں سمجھاسکے اور لوگ ناقابل برداشت مہنگائی کا ذمہ دار موجودہ حکمرانوں کو سمجھنے لگے ۔ خیبرپختونخوا وہ صوبہ ہے کہ جہاں لوگ کارکردگی نہیں بلکہ تصورات اور پرسپشنز کی بنیاد پر ووٹ دیتے ہیں یا پھر لیڈروں کے رویے کو دیکھتے ہیں”
Copied…Jang

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security