وطن کی باتیں… جرمنی سے
14 جون 2017 وطن کی باتیں… جرمنی سے
14 جون 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561

شنگھائی تعاون تنظیم

شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام 15جون
2001 میں عمل میں آیا-چین، روس، قازقستان، کرغستان، تاجکستان اور ازبکستان اس کے بنیادی ارکان تھے۔ جون 2002ء میں اس کے چارٹر پر باقاعد دستخط کئے گئے۔ افغانستان، ایران، بیلاروس اور منگولیا اس میں مبصر کے طور پر شریک ہوتے ہیں۔ اس کا صدر دفتر بیجنگ میں ہے، سیاسی، معاشی اور دفاعی تعاون بڑھانا اس کے مقاصد میں شامل ہے۔ یہ محض سیاسی اور معاشی امور پر تبادلۂ خیال کا فورم نہیں ہے، ایک دوسرے کی سلامتی سے جڑے معاملات بھی اس کے دائرہ کار میں آتے ہیں، اور یوں اس کی اہمیت دوسرے عام علاقائی تعاون کی تنظیمں سے زیادہ ہے۔

اب پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی مکمل رکنیت کا شرف حاصل ہو گیا ہے جو پاکستان کی ایک بہت بڑی سفارتی فتح ہے جب کہ انڈیا پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کی اپنی پوری کوشش کر رہا ہے- قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں پاکستان کے وزیر اعظم جناب نواز شریف نے روس کے صدر پیوٹن، افغانستان کے صدر اشرف غنی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے تفصیلی تبادلہ ٔ خیال کیا۔

بھارت بھی اسکا مستقل ممبر بن گیا ہے اور نواز شریف اور وہاں نریندر مودی کی ملاقات متوقع تھی-مگر ایک سرسری سے مصافحہ کے سوا کچھ بھی نہ ہو سکا- کیونکہ تنظیم ممبر ممالک کے باہمی تنازعات دور کرنے ایک اور باہمی سلامتی کی ضمانت دیتا ہے اس لۓ امید کی جاتی ہے کہ ان کے تعلقات میں بہتری آۓ گی اور بر صغیر پاک و ہند میں بھی امن کا دور دورہ ہو گا اور اس خطے کے عوام جو صدیوں سے بھوک افلاس کی چکی میں پسے چلے آ رہے ہیں سکھ کا چین لینگے-

الطاف چودھری

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security