محبت کی تلاش انسان کو ظاہر اور باطن دونوں میں ایک نئی زندگی عطا کرتی ہے۔ قرآن میں اللہ سبحان و تعالی کا فرمان ہے: یُحِبُّهُمْ وَیُحِبُّونَهُ ” اللہ ان سے محبت کرتا ہے اور وہ اللہ سے محبت کرتے ہیں ” ( سورہ المائدہ آیت نمر 54)- یہ آیت مبارکہ ہمیں بتاتی ہے کہ اصل محبت بندے اور خالق کے درمیان کا رشتہ ہے، اور اسی کی تلاش میں انسان کا دل صیقل ( پاک و صاف اور شفاف ) ہوتا ہے۔ اسی طرح ایک اور مقام پر ارشاد باری تعالی ہے: “قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ ” اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو، اللہ تمہیں محبوب بنا لے گا” (سورہ آل عمران آیت نمبر 31) – اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محبت کی اصل منزل اطاعت اور اتباعِ رسول ﷺ ہے۔ ایک حدیث مبارکہ میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “لا يُؤمِنُ أَحَدُكُمْ حتّى أكونَ أحبَّ إليهِ من والِدِهِ وولَدِهِ والنّاسِ أَجمَعينَ” تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کے نزدیک والد، اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ بن جاؤں۔ (بخاری و مسلم) اس فرمان میں واضح ہے کہ ایمان کی تکمیل محبتِ رسول ﷺ کے بغیر ممکن نہیں اور یوں محبت کی تلاش انسان کو صبر، قربانی اور جدوجہد کے مراحل سے گزارتی ہے اور بالآخر وہ جان لیتا ہے کہ اصل محبوب اللہ سبحان و تعالی اور اس کے رسول ﷺ ہیں۔ جب یہ تعلق دل میں جڑ پکڑ لیتا ہے تو انسان فنا سے بقا اور جینے سے زندگی کے معنی تک پہنچ جاتا ہے۔

الطاف چودھری

By admin

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security