جاگتے رہو
ملک عزیز پاکستان میں نا تو کوئی آئین ہے اور نا کوئی قانون قاعدہ – جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہے-دھونس ہے دھاندلی ہے فتنہ و فساد ہے- بے چینی ہے – لا قانونیت ہے اور انارکی ہے- ججز اور جرنیلوں کی جنج ہے جو غریب لاچار اور افلاس زدہ عوام کی محرومیوں پر قہقہے لگا رہی ہے اور اپنے گماشتوں اور مہروں کے ذریعے ملک کے وسائل کو بے دریغ لوٹ رہی ہے اور غریب روٹی کے ٹکرے کو ترس رہے ہے- نا روٹی ہے نا کپڑا ہے اور نا ہی صاف پانی ہے-کوئی بیمار ہو جاۓ تو دوائی نہیں ہے اور کوئی مر جاۓ تو کفن دفن کا سامان نہیں ہوتا- ملک کی نصف سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے-25 فیصد غریبوں کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے-تعلیم اور صحت کی سہولتوں کا فقدان ہے-دو سے اڑھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں-تیس فی صدی آبادی ہیپاٹیٹس کی مہلک بیماری میں مبتلا ہے اور حکمرانوں کی بلا سے-ان کے کتے مکھن پنیر اور بسکٹ کھاتے ہیں اور ان کے بچے لندن کے مہنگے سکولوں میں پڑھتے ہیں- اشرافیہ سال کے بارہ مہینے جمہویت جمہوریت کا کھیل کھیلتی ہے-الیکشن ہوتے ہی دھرنے شروع ہو جاتے ہیں اور حکومت کو گرانے کے لۓ بلوے کراۓ جاتے ہیں اور ایک کے بعد دوسرے کی تخت نشینی کی تگ و دو شروع ہو جاتی ہے اور یہ چکر چلتا رہتا ہے اور چلتا رہے گا اور اس وقت تک چلتا رہے گا جب تک ان دشمن کے گماشتوں کو نتھ نہیں ڈالی جاتی –
الطاف چودھری
21.08.2018