کائنات اور اس کی ہر شے کو اگر دل کی گہرائی سے دیکھا جائے تو ہر ذرہ میں ہمیں خالق حقیقی، اللہ سبحان و تعالی کے نور کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔ قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد باری تعالی ہے:  اللّٰہ نور السموات والارض ” اللہ زمین و آسمان کا نور ہے”(سورہ النورآیت نمبر    35) – درحقیقت کائنات اور اس کی موجودات کا وجود حقیقی نہیں بلکہ عارضی اور اللہ تعالی کے نور و صفات کا عکس ہے۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ ہر شے موجود ہے لیکن اس کا وجود ذاتی نہیں، اصل وجود صرف اللہ تعالی کا ہے جو ازخود قائم ہے اور جسے کسی نے وجود نہیں دیا۔کلمہ طیبہ “لا الٰہ الا اللہ” بھی اسی حقیقت پر دلالت کرتا ہے کہ عبادت کے لائق صرف وہی ہے جو خودبخود قائم ہے۔ باقی تمام مخلوقات کا وجود اللہ رب العزت کی وجہ سے ہے، اس لیے وہ نہ تو معبود بن سکتی ہیں اور نہ ہی رب کہلانے کے لائق ہیں۔اصل توحید یہی ہے کہ وجود صرف اللہ تعالی کا مانا جائے۔ اگر اللہ تعالی کے ساتھ کائنات کے لیے بھی ذاتی وجود تسلیم کیا جائے تو یہ شرک قرار پائے گا-

الطاف چودھری

18.08.2025

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security