بھارت سے مذاکرات کی حکومت کو اتنی جلدی کیوں ہے؟

صرف ایک ہفتے کے دوران نئی حکومت کی وزارت خارجہ دو مرتبہ غلط فہمی کا شکار ہوئی ہے – پہلے اس نے بھارتی وزیراعظم مودی کے خط کا اور پھر امریکی وزیر خارجہ کی عمران خان سے بات چیت کا مطلب غلط نکالا ہے- بھارت سے مذاکرات کے لیے پاکستان کی نئی حکومت کی بے قراری سمجھ سے بالا تر ہے – پاکستان کا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت ہر مسئلے پر بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہے مگر مذاکرات کے ایجنڈے کو صرف دہشت گردی تک محدود کرنے پر تیار نہیں ہیں – تاریخ میں کشمیر کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہی رہا-اکتوبر 1947 میں کشمیر کے ہندو راجہ ہری سنگھ نے جواہر لال نہرو کے فریب میں آ کر ہندوستان سے الحاق کا اعلان کیا تھا جس کے ساتھ ہی نہرو نے انڈین فوج کشمیر می اتار دی تھی اور اس وقت سے یہ وادی جنت بے نظیر آگ و خون کی لپیٹ میں ہے اور چنار کے درخت شعلوں میں لپٹے ہوۓ ہیں- ملک کے نئے حکمران نظریہ پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر سے نابلد ہیں-کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اور نظریہ پاکستان کی روح زخمی ہے-نظریہ پاکستان کو سمجھنے کے لۓ مسلمان ہونا ضروری ہے اور مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو جاننے کے لئے پاکستانی ہونا ضروری ہے-کشمیریوں کی اس وقت پانچویں نسل ہے جو کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے اور اپنی جانیں قربان کر رہی ہے- کشمیر لہو لہان ہے اور وادی میں انڈین آرمی کا ظلم ستم اور بربریت کی گھناؤنی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی ہے – بھارتی فوجیوں نے ہزاروں نہتے کشمیریوںکی آنکھوں میں چھرے مار کر انھیں بصارت سے محروم کر دیا ہے- جن میں بچے بوڑھے اور عورتیں بھی شامل ہیں- کشمیریوں کے قتل میں جہاں لارڈ ماؤنٹ بیٹن، جواہر لال نہرو شامل ہیں وہاں کشمیر کا ہندو راجہ ہری سنگھ جو خود تو چلا گیا مگر اپنی رعایا کو مرنے کے لۓ درندے بھارتی فوجیوں کے سپرد کر گیا- راجہ تو عوام کا محافظ ہوتا ہے یہ کیسا خبیث راجہ تھا جو اپنے عوام کو قاتلوں کے سپرد کر گیا- جواہر لال نہرو اور گاندھی کشمیریوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں اور مودی کے منہ تو مسلمانوں کا خون لگ گیا ہے اس نے پہلے ہزاروں مسلمانوں کو گجرات میں قتل کیا اور یہ وہی کھیل کشمیر میں کھیل رہا ہے-مگر شاید ہمارے نئے حکرانوں کی عقل گھانس چرنے چلی گئی ہے-اور یہ کشمیری مسلمانوں کے قاتلوں سے بغل گیر ہونے کے لئے تاولے ہو رہے ہیں- ہندوستانی ڈوم ڈھاریوں کو ہزار منتوں سماجتوں سے دعوت دی جا رہی ہے اور امن کی بھیک مانگی جا رہی ہیں-مگر کشمیری کی چیخ و پکار اور آہ و بکا انہیں سنائی دے رہیں ہیں- سارے حکومتی امیر وزیر بے تکیاں ہانکتے پھر رہے ہیں – ان کی زبان گنگ ہو گئی ہے اور ان کو مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں کہنے کو الفاظ نہی مل رہے ہیں-لوگوں خدا کا خوف کرو – اگر ہندو بنیا تحریک آزادی کشمیر کو دبانے میں کامیاب ہو گیا توتمہارے بچے بھی اس کے ظلم و ستم سے محفوظ نہیں رہ سکینگے –

الطاف چودھری
26.08.2018

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security