وطن کی باتیں… جرمنی سے
22 مئی 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561
انسانیت کی تذلیل
انسان کے ہاتھوں انسانیت کی تذلیل ہمیشہ سے انسان کا وطیرہ رہی ہے-جس کے ہاتھ میں لاٹھی ہوتی ہے اسی کی بھینس ہوتی ہے اور جو طاقتور ہوتا ہے وہی چوہدری ہوتا ہے- غریب اور بھوکوں مارے انسانوں کو طرح طرح کے ناموں سے پکارا جاتا ہے اور ان کی تذلیل کی جاتی ہے- نہ اس کی عزت محفوظ ہوتی ہے اور نہ ہی مال- وہ پیدا ہوتے ہسپتال جاۓ تو گیس نہیں ہوتی بچے کو دودھ میسر نہیں ہوتا جوانی میں روزگار نہیں ملتا اور بیماری سے مر جاۓ تو کفن نہیں ہوتا-
جو انسان دوسرے انسان کی کسی بھی طریقے سے تضحیک کرتا ہے اس میں اسکی اپنی بڑائی اور برتری کے جذبات کار فرما ہوتے ہیں- جو دوسروں کی دل آزاری کا موجب بنتے ہیں اور جس سے معاشرے میں فساد پیدا ہوتا ہے-طبقاتی تفریق پیدا ہوتی ہےاور دنیا میں جنگ و جدل اور قتل و غارت کا بازار گرم ہو جاتا ہے-اور دنیا کا امن تہہ و بالا ہو جاتا ہے-
ضرورت ہے انسان انسان سے محبت کرے کوئی دوسرے کی دل آزاری نہ کرے اور نہ ہی تضحیک کرے-انسان کو چاہے کہ وہ انسان بنے آور آپس میں صلح صفائی اور امن سے رہے- امن اس دنیا کی ضرورت ہے اور امن کے دشمن اس دنیا کے دشمن ہیں – امن کے دشمنوں کے لۓ اس دنیا میں کوئی جگہ نہیں ہے-
الطاف چودھری