اللہ پر کامل یقین اور بھروسہ (توکل) ایمان کی بنیاد ہے۔قرآنِ مجید میں فرمان اللہ سبحان و تعالی ہے:وَعَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ “اور مومنوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔”(سورہ آلِ عمران آیت نمبر 122)- توکل کا مطلب یہ ہے کہ بندہ دل سے یہ مانے کہ سب کچھ اللہ رب العزت کے اختیار میں ہے، چاہے رزق ہو، شفا ہو، مدد ہو یا کامیابی، سب اسی کے ہاتھ میں ہے۔ مومن اپنی کوشش کرتا ہے مگر نتیجہ اللہ تعالی پر چھوڑ دیتا ہے۔ اسی لیے وہ پریشانی میں ٹوٹتا نہیں اور خوشی میں غرور نہیں کرتا بلکہ ہر حال میں مطمئن رہتا ہے کہ جو کچھ بھی ہوگا وہ اللہ تعالی کی حکمت کے مطابق اور اس کے حق میں سب سے بہتر ہوگا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” اگر تم اللہ پر ایسے بھروسہ کرو جیسے کہ اس پر بھروسہ کرنے کا حق ہے، تو تمہیں اسی طرح رزق دیا جائے گا جیسے پرندوں کو دیا جاتا ہے۔ وہ صبح خالی پیٹ نکلتے ہیں اور شام کو پیٹ بھر کر واپس آتے ہیں۔”(سنن ترمذی، حدیث: 2344)- اللہ تعالی ہم سب کو دین کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے-
آمین
الطاف چودھری
25.08.2025