نماز اور انفاق دونوں انسان کی شخصیت اور اس کے اعمال پر گہرے اثرات ڈالتے ہیں۔ نماز بندے کو روحانی طور پر اللہ سبحان و تعالی کے قریب کرتی ہے، جبکہ انفاق اسے سماجی طور پر ایک ذمہ دار انسان بناتا ہے۔ یہ دونوں عبادات کئی مقامات پر قرآن مجید فرقان حمید میں ایک ساتھ ذکر کی گئی ہیں تاکہ ان کی اہمیت کو واضح کیا جا سکے۔ ارشاد باری تعالی ہے کہ: وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَـمُوْنَ ” نماز قائم کرو، زکوٰۃ دو اور رسول کی اطاعت کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے” (سورۃ النور: 56)- اسلام میں دونوں بنیادی عبادات ہیں جو انسان کی روحانی اور سماجی زندگی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ نماز اسلام کی اہم عبادتوں میں سے ایک ہے، جسے دین کا ستون کہا گیا ہے۔ اس کا مقصد اللہ تعالی عز و جل کی عبادت، اس کی عظمت کو تسلیم کرنا اور بندے کا اپنے رب کے ساتھ تعلق قائم کرنا ہے۔ قرآن مجید میں کئی مرتبہ نماز قائم کرنے کی تلقین کی گئی ہے، فرمایا” وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوْا مَعَ الرَّاكِعِيْن „نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو اور جھکنے والوں کے ساتھ جھک جاؤ” (سورۃ البقرہ: 43)۔نماز مومن اور کافر کے درمیان فرق کرنے والی علامت ہے اور یہ انسان کو اخلاقی پاکیزگی کی طرف راغب کرتی ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے: اُتْلُ مَآ اُوْحِىَ اِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَاَقِمِ الصَّلَاةَ ۖ اِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْكَرِ ۗ وَلَـذِكْرُ اللّـٰهِ اَكْبَـرُ ۗ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ “نماز بے حیائی اور بری باتوں سے روکتی ہے، اور اللہ کا ذکر سب سے بڑی چیز ہے” (سورۃ العنکبوت 45)۔انفاق کا مطلب ہے اللہ کی راہ میں خرچ کرنا، جو اسلام کی سماجی تعلیمات کا ایک اہم جز ہے۔ انفاق کی مختلف اقسام ہیں، جن میں زکوٰۃ، صدقات اور دیگر خیرات شامل ہیں۔ قرآن مجید میں انفاق کو ایمان کا حصہ قرار دیا گیا ہے: اَلَّـذِيْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيْمُوْنَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ يُنْفِقُوْنَ ” جو لوگ غیب پر ایمان لاتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں اور ہمارے دیے ہوئے رزق میں سے خرچ کرتے ہیں” (سورۃ البقرہ: 3)۔انفاق سے انسان اللہ تعالی کی رضا حاصل کرتا ہے اور اس کا ایمان مضبوط ہوتا ہے۔ اللہ تعالی نے وعدہ کیا ہے کہ جو لوگ اس کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، انہیں کئی گنا اجر ملے گا: مَّثَلُ الَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِىْ كُلِّ سُنْبُلَـةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍ ۗ وَاللّـٰهُ يُضَاعِفُ لِمَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّـٰهُ وَاسِعٌ عَلِـيْمٌ “جو لوگ اللہ کی راہ میں مال خرچ کرتے ہیں، ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک دانہ جو سات بالیاں اگاتا ہے، اور ہر بالی میں سو دانے ہوتے ہیں”(سورۃ البقرہ آیت نمبر 261)۔نماز اور انفاق اسلام کی وہ عبادات ہیں جو انسان کی زندگی کو متوازن اور بامقصد بناتی ہیں۔ یہ نہ صرف اللہ رب العالمین کے ساتھ تعلق کو مضبوط کرتی ہیں بلکہ انسان کو معاشرے کے لیے مفید فرد بھی بناتی ہیں۔ ان دونوں کا امتزاج ایمان کے کامل ہونے اور دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضمانت ہے۔

الطاف چودھری
06.12.2024

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

x  Powerful Protection for WordPress, from Shield Security
This Site Is Protected By
Shield Security