حنیف عباسی کی سزا معطل ‎

حنیف عباسی کی سزا معطل

حنیف عباسی آج لاہور جیل سے رہا کر دئے گئے ہیں- گزشتہ سال جولائی میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اس انہیں ایفیڈرین مقدمے میں عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اس کے علاوہ انھیں عمر بھر کے لیے انتحابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا گیا تھا- لاہور ہائی کورٹ نے ان کی عمر قید کی سزا کو معطل کرتے ہوئے ان کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے- جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے اس سزا کی معطلی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اپنے حکم میں لکھا ہے کہ متعقلہ عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے حقائق اور قانونی نکات کو سامنے نہیں رکھا گیا تھا اور یہ کہ اس فیصلے میں بہت سے قانونی نقائص ہیں اس لیے جناب حنیف عباسی کو ضمانت کا حقدار قرار دیا جاتا ہے- جناب حنیف عباسی صاحب ایک شریف النفس انسان ہیں اور کوئی امیر کبیر نہیں ہیں اور ایک متوسط طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں-ان پر مقدمہ خالص سیاسی نوعیت کا ہے – ان کے خلاف یہ مقدمہ 2012 میں درج کیا گیا تھا اور اس مقدمے میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق وزیر مخدوم شہاب الدین بھی زیر تفتیش رہے ہیں- اس کے علاوہ بھی اس مقدمہ میں 6 افراد شامل تھے جنہیں متعقلہ عدالت نے شک کا فائیدہ دیتے ہوئے بری کر دیا گیا تھا- حنیف عباسی کو سزا سنانے کا مقصد انہیں انتخاب 2018 سے دور رکھنا تھا اور شیخ رشید کو جتوانا تھا- دوسرے سیٹا وائٹ سے عمران خان کی ناجائز اولاد کا مقدمہ تھا جو حنیف عباسی نے اسلام آباد سپریم کورٹ میں تلنگے خان کے خلاف کیا ہوا تھا – یہ ملک ایک جیل ہے اور یہاں جو ظلم کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اور غلام آداب غلامی ملحوظ نہیں رکھتا اور وقت کے فرعونوں سے ٹکرانے کی جسارت کرتا ہے جیلوں میں سڑنے کے لئے بند کر دیا جاتا ہے اور اس کی لاش بھی نہیں ملتی ہے-حنیف عباسی خوش بخت ہیں جو مگر مچھ کے منہ سے ایک دفعہ زندہ سلامت گھر واپس آ گئے ہیں – اللہ انہیں اپنی آمان میں رکھے-

الطاف چودھری
13.04.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*